" سوالات کے خُدا کی طرف سے جوابات" (Urdu Version) by Susan Davis (top books of all time .txt) 📖
- Author: Susan Davis
Book online «" سوالات کے خُدا کی طرف سے جوابات" (Urdu Version) by Susan Davis (top books of all time .txt) 📖». Author Susan Davis
4 لیکِن تُم اَے بھائِیو! تارِیکی میں نہِیں ہو کہ وہ دِن چَور کی طرح تُم پر آ پڑے۔
5 کِیُونکہ تُم سب نُور کے فرزند اور دِن کے فرزند ہو۔ ہم نہ رات کے ہیں نہ تارِیکی کے۔
6 پَس اَوروں کی طرح سو نہ رہیں بلکہ جاگتے اور ہوشیار رہیں۔
سُوسن کا سوال:
کوئی کیسے اپنے دائمی گُناہ سے چُھٹکارا حاصل کر سکتا ہے؟
خُدا کا جواب:
میرے بچے اِس طرح اپنے گُناہوں پر غالِب پا سکتے ہیں۔ اُنھیں اپنا سب کُچھ میرے حوالہ کرنا ہو گا ۔ صِرف اپنے گُناہ ہی نہیں بلکہ اپنا وجود، اپنی روح، اپنا جِسم اور میرے روح کو خود میں داخل ہونے، خود پر غالب آنے، خود کو تبدیل کرنے اور اپنے دِلوں کو پتھر کے دِلوں سے گوشت کے دِلوں میں تبدیل کرنے کی اجاذت دینی ہو گی۔ اِس کے علاوہ گُناہ سے نجات کا ہر راستہ مایوسی کی طرف لے جائے گا اور میری معافی کے بغیر گُناہ کی مزدوری موت ہے۔ مُجھے ڈُھونڈو گے تو پاؤ گے۔ بہت سے آدمیوں نے اپنے دائمی گُناہوں کی معافی میرے پاک روح کی بدولت پائی ہے۔ گُناہ سے چُھٹکارا پانے کے لئیے میری طرف رجوع کرو۔
رومیوں 12 باب 2 آئت:
اور اِس جہان کے ہمشکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہوجانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔
طیطس 3 باب 5 آئت:
تو اُس نے ہم کو نِجات دی مگر راستبازی کے کاموں کے سبب سے نہِیں جو ہم نے خُود کئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القدُس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔
1 یوحنا 5 باب 18 آئت:
ہم جانتے ہیں کہ جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہِیں کرتا بلکہ اُس کی حِفاظت وہ کرتا ہے جو خُدا سے پَیدا ہُؤا اور وہ شرِیر اُسے چھُونے نہِیں پاتا۔
رومیوں 8 باب 1 تا 11 آیات:
1 پَس اَب جو مسِیح یِسُوع میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہِیں۔
2 کِیُونکہ زِندگی کے رُوح کی شَرِیعَت نے مسِیح یِسُوع میں مُجھے گُناہ اور مَوت کی شَرِیعَت سے آزاد کردِیا۔
3 اِس لِئے کہ جو کام شَرِیعَت جِسم کے سبب سے کمزور ہوکر نہ کرسکی وہ خُدا نے کِیا یعنی اُس نے اپنے بَیٹے کو گُناہ آلُودہ جِسم کی صُورت میں اور گُناہ کی قُربانی کے لِئے بھیج کر جِسم کی میں گُناہ کی سزا کا حُکم دِیا۔
4 تاکہ شَرِیعَت کا تقاضا ہم میں پُورا ہو جو جِسم کے مُطابِق نہِیں بلکہ رُوح کے مُطابِق چلتے ہیں۔
5 کِیُونکہ جو جِسمانی ہیں وہ جِسمانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں لیکِن جو رُوحانی ہیں وہ رُوحانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں۔
6 اور جِسمانی نِیّت مَوت ہے مگر رُوحانی نِیّت زِندگی اور اِطمِینان ہے۔
7 اِس لِئے کہ جِسمانی نِیّت خُدا کی دُشمنی ہے کِیُونکہ نہ تو خُدا کی شَرِیعَت کے تابِع ہے نہ ہوسکتی ہے۔
8 اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہِیں کرسکتے۔
9 لیکِن تُم جِسمانی نہِیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہِیں وہ اُس کا نہِیں۔
10 اور اگر مسِیح تُم میں بَدَن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے مگر رُوح راستبازی کے سبب سے زِندہ ہیں۔
11 اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدَنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔
سُوسن کا سوال:
کوئی کیسے اِس دُنیا میں رہتے ہوئے بھی خُدا کا بن سکتا ہے؟
خُدا کا جواب:
اِس دُنیا میں رہتے ہوئے بھی دُنیا کا نہ ہونا معنیات کے زمرے میں آتا ہے۔ کیا تُم دُنیا کا حِصہ ہو، اِس دُنیا کے لئیے اِنتخاب کرتے ہو، جو آدمی کہتا ہے اُسے درست مانتے ہو؟ یا تُم دُنیا میں آدمیوں کے درمیان رہتے ہو، مگر اپنے فیصلے جو میں یعنی خُدا کہتا ہوں کے مُطابق کرتے ہو؟ اِس دُنیا میں رہتے ہوئے تُمہیں کُچھ چناؤ کرنا پرے گا۔ تُم اپنے اردگرد موجود آدمیوں کے مُطابق زِندگی بسر کر سکتے ہو یا اپنا آپ مُجھ خُدا کے حوالے کر کے میرے کلام میں بیان کردہ اصولوں کے مُطابق میرے پاک روح کی روشنی میں زِندگی گُزار سکتے ہو۔ یہی فرق ہے دُنیا میں رہنے اور دُنیا کے سے کام کرنے کا۔
1 یوحنا 2 باب 16 آئت:
کِیُونکہ جو کُچھ دُنیا میں ہے یعنی جِسم کی خواہِش اور آنکھوں کی خواہِش اور زِندگی کی شیخی وہ باپ کی طرف سے نہِیں بلکہ دُنیا کی طرف سے ہے۔
119 زبور 128 آئت:
اِسلئے میَں تیرے سب قوانین کو برحق جانتا ہوں۔ اور ہر جھوٹی راہ سے مجھے نفرت ہے۔
فِلپیوں 2 باب 15 آئت:
تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہوکر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نقص فرزند بنے رہو جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔
کُلسیوں 2 باب 8 آئت:
خَبردار کوئی شَخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی رِوایَت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔
سُوسن کا سوال:
ایک اِنسان کیسے روزانہ تیری مرضی کے مُطابق زِندگی بسر کر سکتا ہے؟
خُدا کا جواب:
مُجھے یہ درکار ہے: میری کامل مرضی کے مُطابق اپنی زِندگی میرے حوالہ کرنا۔ جزوی طور پر نہیں۔ جزوی کا مطلب بعض اوقات آدمی کو جو ٹھیک لگے وہ کر لے۔ میری مرضی کے مُطابق مکمل حوالگی ایک بُھوک ہے، میرے دُشمن سے کنارہ کشی کر کے میری راہوں پر چلنے کی تِشنگی ہے، سچائی ہے اور اپنی زِندگی۔ دماغ، جسم، روح پر میرا مُکمل اِختیار چاہنا ہے۔ تُمہیں مُجھے اجازت دینی ہو گی کہ تُمہیں راستبازی کے رستہ پر چلاؤں، اپنے مُستقبل کے منصوبے تُمہاری زِندگی میں شامل کروں، اور جیسا مُجھے بہتر لگے تُمہارے ساتھ ویسا ہی کروں۔ مُجھ پر کامل ایمان رکھو تاکہ میں تُمہیں اپنے روحانی راستوں پر چلاؤں۔
جُزوی حوالگی تُمہیں دوہری ذہنئیت، اُلجھن اور میری مرضی کے بالکل بر خلاف چلنے کی طرف لے جائے گی۔ اور یہی بہتیرے نیم گرم اور بھٹکے ہوؤں کا چال چلن ہے۔ میں تجویز کرتا ہوں کہ یا تو مکمل طور پر میرا راستہ اِختیار کر لو یا مُجھ سے اِنکار کر لو۔ آج چُن لو کہ تُم کِس کی خِدمت کرو گے۔
متی 5 باب 6 آئت:
مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے بھُوکے اور پیاسے ہیں کِیُونکہ وہ آسُودہ ہوں گے۔
مُکاشفہ 3 باب 16 آئت:
پَس چُونکہ تُو نہ تو گرم ہے نہ سرد بلکہ نِیم گرم ہے اِس لِئے مَیں تُجھے اپنے مُنہ سے نِکال پھینکنے کو ہُوں۔
یعقوب 1 باب 18 آئت:
اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پھَل ہوں۔
یعقوب 4 باب 8 آئت:
خُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا۔ اَے گُناہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔
یشوع 24 باب 15 آئت:
اور اگر خداوند کی پرستش تمہیں بری معلوم ہوتی ہے تو آج ہی اسے جس کی تم پرستش کرو گے چن لو۔ خواہ وہ وہی دیوتا ہوں جن کی پرستش تمہارے باپ دادا بڑے دریا کے اس پار کرتے تھے یا اموریوں کے دیوتا ہوں جن کے ملک میں تم بسے ہو۔ اب رہی میری اور میرے گھرانے کی بات سو ہم تو خداوند کی پرستش کریں گے۔
سُوسن کا سوال:
کوئی کیسے جان سکتا ہے کہ وہ حقیقی ایماندار ہے یا بے ایمان؟
خُدا کا جواب:
اے بیٹی! حتی' کہ بد روحیں یقین رکھتی ہیں کہ خُدا ہے۔ میرے بچوں کو اپنے پورے دِل سے میرا تعاقب کرنا چاہئیے۔ میں مکمل عقیدت چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ تُم خُود کو مکمل طور پر میرے حوالے کرو میں ایک رِشتہ چاہتا ہوں نہ کہ ایسی دوستی جو مطلب کی ہو جو صرف تب آزمائی جائے جب تُم مُشکل یا مُصیبت میں ہو۔ میرے بہت سے بچے مُجھے نہیں جانتے۔ وہ گمان کرتے ہیں کہ وہ اپنی رسمی عبادات کی وجہ سے اور کبھی کبھار عبادات میں شِرکت کرنے سے مُجھے جانتے ہیں مگر یہ قُربت نہیں کہلاتی۔ اگر ایک خاوند ہفتہ میں ایک یا دو مرتبہ اپنی بیوی سے بات کرے تو کیا وہ ایماندار ہوگا؟ میں مُختصر عرصہ رِشتوں میں دِلچسپی نہیں رکھتا۔ میں تُمہاری زِندگی میں اولین درجہ چاہتا ہوں۔ مُجھے یہی درکار ہے۔ تُم میری بادشاہی کے حقدار نہ ہو گے اگر تُم اپنے والدین، اذدواج یا بچوں کو میرے سے اوپر درجہ دو گے۔ کیا میرا کلام بھی یہ نہیں بتاتا؟ جلد ہی میں اُس کلیسیا کے لئیے آ رہا ہوں جِس نے میرے ساتھ مکمل عہد باندھا ہے۔ باقی سب پیچھے چھوڑ دِئیے جائیں گے۔ یہی میری شرائط ہیں۔ یہی سب تُمہیں میری بادشاہی میں داخل ہونے کے لئیے درکار ہے۔
لوقا 9 باب 62 آئت:
یِسُوع نے اُس سے کہا جو کوئی اپنا ہاتھ ہل پر رکھکر پِیچھے دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی کے لائِق نہِیں۔
لوقا 14 باب 26 آئت:
اگر کوئی میرے پاس آئے اور اپنے باپ اور ماں اور بِیوی اور بچّوں اور بھائِیوں اور بہنوں بلکہ اپنی جان سے بھی دُشمنی نہ کرے تو میرا شاگِرد نہِیں ہو سکتا۔
سُوسن کا سوال:
تیری مرضی میں رہنے سے کیا مُراد ہے؟
خُدا کا جواب:
اِس سوال کا جواب یہ ہے: میری مرضی میں شامل ہونے کے لئیے تُمہیں اپنا سب کُچھ مُجھ خُداوند اور نجات دہندہ کے نام کرنا ہو گا، میرے حکموں کے مُطابق زِندگی بسر کرنی ہو گی، خود کو میرے قدموں میں لانا ہو گا، اپنی خُودی سے اِنکار کر کے اپنے مُستقبل کے منصوبے ترک کر کے مُجھے سب سے افضل درجہ دینا ہو گا۔ یہ تُمہارا فیصلہ ہے کہ میرے دُشمن کے منصوبوں سے کنارہ کشی کرنی ہے یا نہیں۔ تُمہیں فیصلہ کرنا ہے کہ تُم کِس کو کیا جگہ دیتے ہو۔ تُم کیا چاہتے ہو تُمہاری زِندگی میں مِیں رہوں یا میرا دُشمن؟ میں تُمہیں اِنتخاب کی آزادی دیتا ہوں۔ میرے مخالف اِنتخاب کرنے کے نتائج بھیانک ہوں گے۔ اگر تُم میرے خلاف اِنتخاب کرتے ہو تو میری بادشاہت میں داخل نہیں ہو سکتے۔ دوزخ میری بادشاہت کے بالکل برعکس ہے۔ یہ جگہ اُن کے لئیے ہے جِنہوں نے میرے خلاف چناؤ کِیا۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں خُدا کی شفقت کا سایہ نہیں پڑتا۔
مرقس 8 باب 34 آیت:
پھِر اُس نے بِھیڑ کو اپنے شاگِردوں سمیت پاس بُلاکر اُن سے کہا اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی سے اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہولے۔
سُوسن کا سوال:
جب کوئی اپنی زِندگی تیری مرضی کے حوالہ کرتا ہے تو وہ اپنی زِندگی کیسے گُزارے۔ اُن کو کیسے معلوم ہو گا کہ اُن کو کیا کرنا ہے؟
خُدا کا جواب:
اے بیٹی! میرے بچوں کو مُجھ پر ایمان رکھنا سیکھنا لازم ہے۔ مُجھ پر بھروسہ کِیا جا سکتا ہے۔ اُنھیں اِسی طرح تمام دِن میرے پاس آنا چاہئیے جیسے ایک بچہ اپنے والدین کے پیچھے پیچھے پِھرتا ہے۔ جب دِن کے مُشکل فیصلے لینے کا وقت آتا ہے تو اُنھیں میری مرضی میں رہنے کے لئیے دُعا کرنی چاہئیے اور میرے روح کو اجازت دینی چاہئیے کہ اُن کی زِندگی میں شامل ہو کے اُن کی رہنمائی کرے۔ اُنھیں میرے روح کو یہ اجازت دینی چاہئیے کہ اُن کو ہری چراگاہوں پر چلنے، درست فیصلے اور درست اِنتخاب کے لئیے رہنمائی کرے۔ میں اُنھیں گُمراہ ہونے کے لئیے نہیں چھوڑوں گا۔ مُصیبت اور مُشکل وقت ضرور ہو گا۔ لیکن میرا ہاتھ اِس طرح رہنمائی اور مُہیا کرے گا جیسے کوئی نہیں کرتا۔ بے مددگار مُجھ پر بھروسہ کرے۔ یہی میں اپنے بچوں سے
Comments (0)